مَا کَانَ عَلَی النَّبِیِّ مِنۡ حَرَجٍ فِیۡمَا فَرَضَ اللّٰہُ لَہٗ ؕ سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ؕ وَ کَانَ اَمۡرُ اللّٰہِ قَدَرًا مَّقۡدُوۡرَۨا ﴿۫ۙ۳۸﴾

۳۸۔ نبی کے لیے اس (عمل کے انجام دینے) میں کوئی مضائقہ نہیں ہے جو اللہ نے ان کے لیے مقرر کیا ہے، جو (انبیاء) پہلے گزر چکے ہیں ان کے لیے بھی اللہ کی سنت یہی رہی ہے اور اللہ کا حکم حقیقی انداز سے طے شدہ ہوتا ہے۔

38۔ فِیۡمَا فَرَضَ اللّٰہُ : الفرض۔ التعیین و الاسہام، ای فیما عین و قسم لہ ۔ فرض، تعیین اور حصہ مقرر کرنے کے معنوں میں ہے۔ اس کا مطلب مباح کرنا ہوا۔ یعنی جو چیز اللہ نے اپنے نبی کے لیے مباح کی ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ گزشتہ انبیاء میں ایسی مثالیں موجود ہیں، ان کی بھی متعدد ازواج موجود تھیں۔