وَ مَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُکِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّہٖ ثُمَّ اَعۡرَضَ عَنۡہَا ؕ اِنَّا مِنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ مُنۡتَقِمُوۡنَ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جسے اس کے رب کی نشانیاں سمجھا دی گئی ہوں پھر وہ ان سے منہ موڑ لے؟ ہم مجرموں سے ضرور بدلہ لینے والے ہیں۔

22- دوسرا ترجمہ یہ ہو سکتا ہے: اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جس کی اپنے رب کی آیات کے ذریعے نصیحت کی گئی ہو۔

انبیاء ہر مطالبے پر معجزہ پیش نہیں کرتے، کیونکہ اگر معجزات کے بعد بھی ایمان نہ لائیں تو اللہ فوری انتقام لیتا ہے۔ اس آیت میں اسی بات کی طرف اشارہ ہے کہ آیات الہٰی کے ذریعے حجت پوری ہو گئی ہو، پھر انکار کیا جائے تو انتقام الہٰی کی نوبت آ جاتی ہے۔