فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ مَّاۤ اُخۡفِیَ لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعۡیُنٍ ۚ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے اعمال کے صلے میں ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا کیا سامان پردہ غیب میں موجود ہے۔

17۔ رسول خدا ﷺ سے روایت ہے: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ ثواب آمادہ کر رکھا ہے جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا ہو گا اور نہ کسی نے اس کا تصور کیا ہو گا۔ (مستدرک الوسائل6 :62)

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے: ہر کارِ نیک کا ثواب قرآن میں بیان ہوا ہے سوائے تہجد کے۔ اس کے ثواب کی عظمت کی وجہ سے اس کے ثواب کا ذکر نہیں فرمایا۔