ضَرَبَ لَکُمۡ مَّثَلًا مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ ہَلۡ لَّکُمۡ مِّنۡ مَّا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ مِّنۡ شُرَکَآءَ فِیۡ مَا رَزَقۡنٰکُمۡ فَاَنۡتُمۡ فِیۡہِ سَوَآءٌ تَخَافُوۡنَہُمۡ کَخِیۡفَتِکُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ ؕ کَذٰلِکَ نُفَصِّلُ الۡاٰیٰتِ لِقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ﴿۲۸﴾

۲۸۔ وہ تمہارے لیے خود تمہاری ایک مثال دیتا ہے، جن غلاموں کے تم مالک ہو کیا وہ اس رزق میں تمہارے شریک ہیں جو ہم نے تمہیں دیا ہے؟ پھر وہ اس میں (تمہارے) برابر ہو جائیں اور تم ان سے اس طرح ڈرنے لگو جس طرح تم (آزاد) لوگ خود ایک دوسرے سے ڈرتے ہو؟ عقل رکھنے والوں کے لیے ہم اس طرح نشانیاں کھول کر بیان کرتے ہیں۔

28۔ مشرکین اللہ کو مالک تسلیم کرتے ہیں، اس کے بعد کسی مملوک کو اللہ کا شریک ٹھہراتے ہیں۔ اس مثال میں یہ وضاحت ہے کہ تم اللہ کے دیے ہوئے مال میں اپنے مملوک غلام کو شریک کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہو، لیکن یہ بات کس قدر نامعقول ہے کہ اللہ کے مملوک اور مخلوق کو اللہ کا شریک ٹھہراتے ہو۔