وَ مِنۡ اٰیٰتِہٖ مَنَامُکُمۡ بِالَّیۡلِ وَ النَّہَارِ وَ ابۡتِغَآؤُکُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّسۡمَعُوۡنَ﴿۲۳﴾

۲۳۔ اور تمہارا رات میں سو جانا اور دن میں اس کا فضل (رزق) تلاش کرنا اس کی نشانیوں میں سے ہے، (دلائل کو توجہ سے) سننے والوں کے لیے یقینا اس میں نشانیاں ہیں۔

23۔ نیند اللہ کی واضح نشانی ہے جس سے انسان کو وہ طاقت واپس مل جاتی ہے جو دن میں زندگی کی دوڑ دھوپ میں خرچ ہو گئی تھی۔ اگر انسان کی تخلیق ایک باشعور و باارادہ ہستی کی طرف سے نہ ہوئی ہوتی تو اندھے بے شعور مادے کو نیند کے ذریعے انسان کو ہمیشہ مستعد رکھنے کی کیا ضرورت تھی۔

نیند ایک نعمت ہے۔ اس زندگی کا گزارنا کوئی آسان کام نہیں۔ دنیا ہمیشہ آپ کی خواہش کے مطابق نہیں چلتی۔ پریشانی اور ذہنی تناؤ اس زندگی کا حصہ ہیں۔ جوئے شیر و تیشہ و سنگ گراں ہے زندگی۔ دوسری طرف دن بھر کی جفاکشی اور محنت کے بعد آپ کے اعصاب تھک جاتے ہیں۔ نیند ایک ایسی نعمت ہے جس میں انسان تمام پریشانیوں سے بے خبر سو جاتا ہے، خستہ اعصاب کو سکون ملتا ہے اور بدن کی صلاحیتیں دوبارہ تازہ دم ہو جاتی ہیں۔