فَاِذَا رَکِبُوۡا فِی الۡفُلۡکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ الدِّیۡنَ ۬ۚ فَلَمَّا نَجّٰہُمۡ اِلَی الۡبَرِّ اِذَا ہُمۡ یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ۙ۶۵﴾

۶۵۔ وہ جب کشتی پر سوار ہوتے ہیں تو اللہ کو خلوص کے ساتھ پکارتے ہیں پھر جب وہ انہیں نجات دے کر خشکی تک پہنچا دیتا ہے تو وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔

65۔ اگر تمہارے معبود سمندروں میں تمہاری فریاد کو نہیں پہنچ جاتے تو خشکی میں تمہاری کون سی مدد کر سکیں گے؟

یہ ہیں مشرکین کے عقائد میں تضادات اور فکری اضطراب کہ ان کا موقف خود ان کے نظریات کو باطل ثابت کرتا ہے۔