قُلۡ کَفٰی بِاللّٰہِ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ شَہِیۡدًا ۚ یَعۡلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِالۡبَاطِلِ وَ کَفَرُوۡا بِاللّٰہِ ۙ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ﴿۵۲﴾

۵۲۔ کہدیجئے: میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لیے اللہ کافی ہے، وہ ان سب چیزوں کو جانتا ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور جو لوگ باطل پر ایمان لائے اور اللہ کے منکر ہوئے وہی خسارے میں ہیں۔

52۔ رسول ﷺ کی رسالت پر اللہ کی گواہی یہ ہے کہ اللہ نے قرآن جیسا کلام نازل کر کے اس رسالت کی حقانیت پر گواہی دی ہے۔ وہ یہ نہیں کہ سکتے کہ قرآن کلام اللہ نہیں ہے، چونکہ قرآن نے بارہا چیلنج کیا ہے کہ اگر یہ کلام اللہ نہیں ہے تو اس جیسا کلام پیش کرو۔