وَ تِلۡکَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُہَا لِلنَّاسِ ۚ وَ مَا یَعۡقِلُہَاۤ اِلَّا الۡعٰلِمُوۡنَ﴿۴۳﴾

۴۳۔ اور ہم یہ مثالیں لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں مگر ان کو علم رکھنے والے لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں۔

43۔ عام سطحی ذہن ان مثالوں میں مشبہ بہ (جس کی تشبیہ دی گئی ہے) کی طرف جاتا ہے۔ وہ عظیم ہے تو تمثیل عظیم، وہ حقیر ہے تو تمثیل حقیر ہے۔ جب کہ اہل علم کا ذہن وجہ شبہ کی طرف جاتا ہے۔ مکڑی کی مثال میں عامۃ الناس کا ذہن مکڑی کی طرف اور اہل علم کا ذہن نا پائیداری کی طرف جاتا ہے، جس سے اس مثال کی لطافت سمجھ میں آتی ہے۔