وَ لَقَدۡ تَّرَکۡنَا مِنۡہَاۤ اٰیَۃًۢ بَیِّنَۃً لِّقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ﴿۳۵﴾

۳۵۔ اور بتحقیق ہم نے عقل سے کام لینے والوں کے لیے اس بستی میں ایک واضح نشانی چھوڑی ہے۔

35۔ یہ تصور مسلمہ شمار کیا جاتا ہے کہ ایک ہولناک زلزلے کے نتیجے میں شہر سدوم دھنس گیا اور اس جگہ بحیرہ مردار وجود میں آیا، جسے بحر لوط بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نشانی آج بھی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔ میں نے 2001ء میں بحیرہ مردار کا معائنہ کیا ہے۔ موجودہ اردن اور فلسطین کے درمیان واقع اس علاقے پر آج بھی موت کے آثار چھائے ہوئے ہیں۔