اَئِنَّکُمۡ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ وَ تَقۡطَعُوۡنَ السَّبِیۡلَ ۬ۙ وَ تَاۡتُوۡنَ فِیۡ نَادِیۡکُمُ الۡمُنۡکَرَ ؕ فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوا ائۡتِنَا بِعَذَابِ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ کیا تم (شہوت رانی کے لیے) مردوں کے پاس جاتے ہو اور رہزنی کرتے ہو اور اپنی محافل میں برے کام کرتے ہو؟ پس ان کی قوم کا جواب صرف یہ تھا کہ وہ کہیں: ہم پر اللہ کا عذاب لے آؤ اگر تم سچے ہو۔

29۔ قوم لوط کی بستی چونکہ شام جانے والے قافلوں کے راستے میں واقع تھی، وہ ان قافلوں پر رہزنی کرتے تھے اور اپنی بدکاریاں پوشیدہ طور پر نہیں کرتے تھے، بلکہ اس کے لیے محفلیں جماتے تھے۔ جیسا کہ آج پکچر گیلری، سینما، میوزک ہال وغیرہ میں بھی منکرات بجا لائے جاتے ہیں۔