فَلَمَّا قَضٰی مُوۡسَی الۡاَجَلَ وَ سَارَ بِاَہۡلِہٖۤ اٰنَسَ مِنۡ جَانِبِ الطُّوۡرِ نَارًا ۚ قَالَ لِاَہۡلِہِ امۡکُثُوۡۤا اِنِّیۡۤ اٰنَسۡتُ نَارًا لَّعَلِّیۡۤ اٰتِیۡکُمۡ مِّنۡہَا بِخَبَرٍ اَوۡ جَذۡوَۃٍ مِّنَ النَّارِ لَعَلَّکُمۡ تَصۡطَلُوۡنَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ پھر جب موسیٰ نے مدت پوری کر دی اور وہ اپنے اہل کو لے کر چل دیے تو کوہ طور کی طرف سے ایک آگ دکھائی دی، وہ اپنے اہل سے کہنے لگے: ٹھہرو ! میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید وہاں سے میں کوئی خبر لاؤں یا آگ کا انگارا لے آؤں تاکہ تم تاپ سکو۔

29۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام واپس مصر جاتے ہوئے یہاں سے گزر رہے تھے۔