وَ یَوۡمَ یُنۡفَخُ فِی الصُّوۡرِ فَفَزِعَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ ؕ وَ کُلٌّ اَتَوۡہُ دٰخِرِیۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ اور جس روز صور میں پھونک ماری جائے گی تو آسمانوں اور زمین کی تمام موجودات خوفزدہ ہو جائیں گی سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ چاہے اور سب نہایت عاجزی کے ساتھ اس کے حضور پیش ہوں گے۔

87۔ ممکن ہے یہ دوسرا صور ہو جس سے سب زندہ ہو جاتے ہیں اور اللہ کے حضور حساب کے لیے پیش ہوں گے۔ ممکن ہے پہلا صور ہو چونکہ آیت میں پہاڑوں کے اڑنے کا ذکر ہے جو پہلے صور سے متعلق ہے۔ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ سے معلوم ہوا کہ کچھ لوگ ہوں گے جو اس فزع اکبر بڑے خوفناک دن میں بھی خوفزدہ نہیں ہوں گے۔