وَ مَکَرُوۡا مَکۡرًا وَّ مَکَرۡنَا مَکۡرًا وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اور انہوں نے مکارانہ چال چلی تو ہم نے ایسی حکیمانہ تدبیریں کیں کہ انہیں خبر تک نہ ہوئی۔

50۔ ان کی چال یہ تھی کہ تمام قبائل مل کر شبخون ماریں اور صالح علیہ السلام کا کام تمام کر دیں۔ اللہ کی تدبیر یہ تھی کہ اس شبخون کی نوبت آنے سے پہلے ان سب کو ہلاک کر دیا جائے۔ چنانچہ عین ممکن ہے کہ عذاب اسی رات کو آ گیا ہو جس رات انہوں نے شبخون مارنا تھا۔ تاریخ کے اس درس کا ذکر مکہ کے مشرکین کی تنبیہ کے لیے ہے کہ ان کا بھی حشر سنت تاریخ سے مختلف نہ ہو گا۔