قَالُوۡا تَقَاسَمُوۡا بِاللّٰہِ لَنُبَیِّتَنَّہٗ وَ اَہۡلَہٗ ثُمَّ لَنَقُوۡلَنَّ لِوَلِیِّہٖ مَا شَہِدۡنَا مَہۡلِکَ اَہۡلِہٖ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ﴿۴۹﴾

۴۹۔ انہوں نے کہا: آپس میں اللہ کی قسم کھاؤ کہ ہم رات کے وقت صالح اور ان کے گھر والوں پر ضرور شب خون ماریں گے پھر ان کے وارث سے یہی کہیں گے کہ ہم ان کے گھر والوں کی ہلاکت کے موقع پر موجود ہی نہ تھے اور ہم سچے ہیں۔

49۔ اسی قسم کی سازش تھی جو مکہ والے رسول اکرم ﷺ کے خلاف کر رہے تھے۔ سازش یہ طے پائی کہ (ہجرت کے موقع پر) حضور ﷺ کو قتل کرنے کے لیے تمام قبائل مل کر حملہ کریں گے تاکہ بنی ہاشم کسی ایک قبیلہ پر الزام عائد نہ کر سکیں اور سب سے انتقام بھی نہ لے سکیں۔