قَالَتۡ اِنَّ الۡمُلُوۡکَ اِذَا دَخَلُوۡا قَرۡیَۃً اَفۡسَدُوۡہَا وَ جَعَلُوۡۤا اَعِزَّۃَ اَہۡلِہَاۤ اَذِلَّۃً ۚ وَ کَذٰلِکَ یَفۡعَلُوۡنَ﴿۳۴﴾

۳۴۔ ملکہ نے کہا: بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں تو اسے تباہ کرتے ہیں اور اس کے عزت داروں کو ذلیل کرتے ہیں اور یہ لوگ بھی اسی طرح کریں گے۔

34۔ فاتح قوم جب فتح کے نشے میں چور ہوتی ہے تو اپنی زیر نگیں قوم کی حرمت و عزت کو لوٹ لیتی ہے۔ البتہ اسلامی فاتحین کے بارے میں گوسٹاف لوبون اپنی کتاب حضارۃ العرب میں لکھتے ہیں: چشم تاریخ نے عربوں کی طرح کسی انصاف پسند اور رحمدل فاتح کو نہیں دیکھا۔