وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُہُمُ الۡغَاوٗنَ﴿۲۲۴﴾ؕ

۲۲۴۔ اور شاعروں کی پیروی تو گمراہ لوگ کرتے ہیں۔

224۔ ان شاعروں کا ذکر ہے جو رسول اللہ ﷺ کی ہجو کرتے تھے اور قرآن کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ ان شاعروں کی دو باتیں یہاں مذکور ہیں: 1۔ وہ ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔ یعنی جس موضوع پر بات کرتے ہیں حق اور حقیقت سے بھٹکی ہوئی باتیں کرتے ہیں۔ 2۔ ان کے گفتار و کردار میں تضاد پایا جاتا ہے۔ ایک تخیلاتی دنیا میں گم ہوتے ہیں۔ یہ مذمت شاعروں کی ہے، شعر کی نہیں ہے۔ البتہ شعر کے مضامین اگر ایمان، عمل صالح، ذکر خدا، مظلوم کی فریاد رسی پر مشتمل ہوں تو اس میں مذمت نہیں ہے۔