اِنۡ نَّشَاۡ نُنَزِّلۡ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ السَّمَآءِ اٰیَۃً فَظَلَّتۡ اَعۡنَاقُہُمۡ لَہَا خٰضِعِیۡنَ﴿۴﴾

۴۔ اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے ایسی نشانیاں نازل کر دیں جس کے آگے ان کی گردنیں جھک جائیں ۔

4۔ ایسا کرنا اللہ کے لیے مشکل نہیں ہے، لیکن اللہ کو جبری ایمان منظور نہیں ہے، نہ ہی جبری ایمان کی کوئی قیمت ہے۔ جبری ایمان تو فرعون نے بھی قبول کیا تھا۔ جب غرق ہو رہا تو کہا تھا: میں ایمان لاتا ہوں اس اللہ پر جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے۔ اللہ کو جبری ایمان اس لیے قبول نہیں ہے، کیونکہ ایمان وہ ہے جس میں ذات الہٰی کی معرفت حاصل کرنے کے بعد اس کی محبت دل میں اتر جائے پھر اسے قبول کرے۔