قُلۡ مَا یَعۡبَؤُا بِکُمۡ رَبِّیۡ لَوۡ لَا دُعَآؤُکُمۡ ۚ فَقَدۡ کَذَّبۡتُمۡ فَسَوۡفَ یَکُوۡنُ لِزَامًا﴿٪۷۷﴾ ۞ٙ

۷۷۔ کہدیجئے: اگر تمہاری دعائیں نہ ہوتیں تو میرا رب تمہاری پرواہ ہی نہ کرتا، اب تم نے تکذیب کی ہے اس لیے (سزا) لازمی ہو گی۔

77۔ یعنی تم تکذیب کے مرتکب ہو چکے ہو اگر تمہاری دعائیں نہ ہوتیں تو اللہ تمہاری پرواہ نہ کرتا۔ نجات کے لیے واحد ذریعہ دعا ہے۔ اگر دعا نہیں ہے تو تمہارا کوئی وزن نہیں ہے۔ بندگی سے انسان کو قدر و قیمت ملتی ہے اور دعا کے ذریعے بندگی مل جاتی ہے۔

اس آیت کے دوسرے معنی یہ کیے ہیں کہ اگر تمہاری عبادت نہ ہوتی تو تمہارا رب تمہاری پرواہ نہ کرتا۔ تیسرے معنی یہ کیے ہیں: اگر تمہارے رب کی طرف سے دعوت الی الحق نہ ہوتی تو تمہاری پرواہ نہ کرتا، اب تم نے تکذیب کر کے اس دعوت کو ٹھکرا دیا ہے، لہٰذا اب تمہاری کوئی قیمت نہیں رہی۔ یہ تیسرے معنی مذکورہ آیت کے ساتھ زیادہ مربوط ہیں۔