وَ تَوَکَّلۡ عَلَی الۡحَیِّ الَّذِیۡ لَا یَمُوۡتُ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِہٖ ؕ وَ کَفٰی بِہٖ بِذُنُوۡبِ عِبَادِہٖ خَبِیۡرَا ﴿ۚۛۙ۵۸﴾

۵۸۔ اور (اے رسول) اس اللہ پر توکل کیجیے جو زندہ ہے اور اس کے لیے کوئی موت نہیں ہے اور اس کی ثناء کے ساتھ تسبیح کیجیے اور اپنے بندوں کے گناہوں سے مطلع ہونے کے لیے بس وہ خود ہی کافی ہے۔

58۔ جو ذات ہمیشہ زندہ ہے اسی پر بھروسا کر کے انسان اپنی شخصیت کے اندر قوت پیدا کر سکتا ہے۔ توکل اس وقت صادق آتا ہے جب وہ اسی ذات کی تسبیح کرے اور گناہ کی صورت میں اس کو حاضر و ناظر سمجھے۔