وَ لَقَدۡ صَرَّفۡنٰہُ بَیۡنَہُمۡ لِیَذَّکَّرُوۡا ۫ۖ فَاَبٰۤی اَکۡثَرُ النَّاسِ اِلَّا کُفُوۡرًا ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اور بتحقیق ہم نے اس (پانی) کو مختلف طریقوں سے ان کے درمیان پھرایا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں مگر اکثر لوگ انکار کے علاوہ کوئی بات قبول نہیں کرتے۔

50۔ صَرَّفۡنٰہُ : ہم نے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا ہے، یعنی ہم نے اس پانی کو ان (لوگوں) کے درمیان گھمایا پھرایا تاکہ ہر ایک کو اپنی ضرورت کا پانی میسر آ جائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ پانی کو بخا، بادل اور ہوا کے ذریعے اور نہروں اور دریاؤں کو جاری کر کے مختلف علاقوں میں پھراتا ہے۔