وَ لَقَدۡ اَتَوۡا عَلَی الۡقَرۡیَۃِ الَّتِیۡۤ اُمۡطِرَتۡ مَطَرَ السَّوۡءِ ؕ اَفَلَمۡ یَکُوۡنُوۡا یَرَوۡنَہَا ۚ بَلۡ کَانُوۡا لَا یَرۡجُوۡنَ نُشُوۡرًا﴿۴۰﴾

۴۰۔ اور بتحقیق یہ لوگ اس بستی سے گزر چکے ہیں جس پر بدترین بارش برسائی گئی تھی تو کیا انہوں نے اس کا حال نہ دیکھا ہو گا؟ بلکہ (اس کے باوجود) یہ دوبارہ اٹھائے جانے کی توقع ہی نہیں رکھتے۔

40۔ اس بستی سے مراد قوم لوط کی بستی ہے اور بارش سے مراد پتھروں کی بارش ہے۔ حجاز والے شام جاتے ہوئے قوم لوط کے تباہ شدہ علاقوں سے گزرتے تھے۔