وَّ عَادًا وَّ ثَمُوۡدَا۠ وَ اَصۡحٰبَ الرَّسِّ وَ قُرُوۡنًۢا بَیۡنَ ذٰلِکَ کَثِیۡرًا﴿۳۸﴾

۳۸۔ اور یہی (حشر) عاد اور ثمود اور اصحاب الرس کا بھی ہوا ہے اور ان کے درمیان بہت سی امتوں کا بھی۔

38۔ نہج البلاغۃ میں آیا ہے: اَیْنَ اَصْحَابُ مَدَائِنِ الرَّسِّ الَّذِینَ قَتَلُوا النَّبِیِّنَ ۔ رس کے شہروں کے باشندے کہاں ہیں، جنہوں نے انبیاء کو قتل کیا۔

اس فرمان سے معلوم ہوتا ہے یہاں کئی شہر آباد تھے۔ تفسیر صافی میں قمی سے نقل کیا ہے: رس آذربائیجان کے ایک علاقے کی نہر کا نام ہے۔ محمد عبدہ کے مطابق یہ وہی نہر ہے جسے آج کل نہر ارس کہتے ہیں۔