وَ کَذٰلِکَ جَعَلۡنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ؕ وَ کَفٰی بِرَبِّکَ ہَادِیًا وَّ نَصِیۡرًا﴿۳۱﴾

۳۱۔ اور اس طرح ہم نے ہر نبی کے لیے مجرمین میں سے بعض کو دشمن بنایا ہے اور ہدایت اور مدد دینے کے لیے آپ کا رب کافی ہے۔

31۔ ہماری سنت (روش) اس طرح نہیں ہے کہ ادھر انبیاء کی طرف سے حق کی دعوت آ گئی ادھر لوگ اس کی طرف جوق در جوق آ جاتے ہوں بلکہ اس دعوت کے سامنے دشمنوں کی بہت بڑی رکاوٹ حائل ہو گی اور مشکلات و صعوبتوں کے حوصلہ شکن سلسلوں کو پھلانگنا پڑے گا۔ اگر یہ کوئی آسان کام ہوتا تو سب یہ کام کرتے اور حق و باطل میں تمیز ختم ہو جاتی۔ البتہ استقامت اور ثابت قدمی دکھانے کے بعد آخر میں اللہ کی نصرت آ جاتی ہے۔