لَوۡ لَاۤ اِذۡ سَمِعۡتُمُوۡہُ ظَنَّ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتُ بِاَنۡفُسِہِمۡ خَیۡرًا ۙ وَّ قَالُوۡا ہٰذَاۤ اِفۡکٌ مُّبِیۡنٌ﴿۱۲﴾

۱۲۔ جب تم نے یہ بات سنی تھی تو مومن مردوں اور مومنہ عورتوں نے اپنے دلوں میں نیک گمان کیوں نہ کیا اور کیوں نہیں کہا کہ یہ صریح بہتان ہے؟

12۔ اس سے اسلامی تربیت کا ایک اہم اصول سامنے آتا ہے کہ کسی مومن کے بارے میں کوئی ناشائستہ الزام سننے میں آئے تو حکم یہ ہے کہ اس کی تصدیق نہ کی جائے بلکہ اس مومن کے بارے میں حسن ظن رکھا جائے اور اسے ایک بہتان قرار دیا جائے۔