وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا فَوۡقَکُمۡ سَبۡعَ طَرَآئِقَ ٭ۖ وَ مَا کُنَّا عَنِ الۡخَلۡقِ غٰفِلِیۡنَ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اور بتحقیق ہم نے تمہارے اوپر سات راستے بنائے ہیں اور ہم تخلیقی کارناموں سے غافل نہیں ہیں۔

17۔ سات آسمان کی جگہ سات راستوں کا ذکر قابل توجہ ہے۔ کیا آسمان راستوں سے عبارت ہے یا کیا آسمانوں کی تعداد کے مطابق سات راستے ہیں۔ دونوں صورتوں میں معلوم ہوا زمین پر اللہ کی تدبیر پر مشتمل احکام سات آسمانوں یا سات راستوں سے آتے ہیں۔ اسی لیے آیت کے آخر میں فرمایا: ہم تخلیقی عمل سے غافل نہیں ہیں۔ اس جملے کا دوسرا ترجمہ یہ ہو سکتا ہے: ہم مخلوقات سے غافل نہیں ہیں کہ خلق کرنے کے بعد ان کو اپنے حال پر چھوڑ دیں۔