لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلۡنَا مَنۡسَکًا ہُمۡ نَاسِکُوۡہُ فَلَا یُنَازِعُنَّکَ فِی الۡاَمۡرِ وَ ادۡعُ اِلٰی رَبِّکَ ؕ اِنَّکَ لَعَلٰی ہُدًی مُّسۡتَقِیۡمٍ﴿۶۷﴾

۶۷۔ ہر امت کے لیے ہم نے قربانی کا ایک دستور مقرر کیا ہے جس پر وہ چلتی ہے لہٰذا وہ اس معاملے میں آپ سے جھگڑا نہ کریں اور آپ اپنے رب کی طرف دعوت دیں، آپ یقینا راہ راست پر ہیں۔

67۔ مشرکین قربانی کے بارے میں یہ قیاس کیا کرتے تھے کہ مسلمان جو خود مارتے ہیں اس کو کھاتے ہیں، جو خدا مارتا ہے اسے نہیں کھاتے۔ یعنی مردار۔

اس آیت کا ایک ترجمہ یہ بھی ہو سکتا ہے: ہر امت کے لیے ہم نے ایک طریقہ عبادت مقرر کیا ہے۔

ان کافروں کو یہ حق حاصل نہیں کہ آپ ﷺ نے جو طریقہ عبادت پیش کیا ہے اس میں جھگڑا کریں کیونکہ آپ نے جو طریقہ پیش کیا ہے وہ کوئی انوکھی چیز نہیں ہے۔ ہر امت کے لیے ایک طریقہ عبادت ہوا کرتا ہے۔