اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَ لَکُمۡ مَّا فِی الۡاَرۡضِ وَ الۡفُلۡکَ تَجۡرِیۡ فِی الۡبَحۡرِ بِاَمۡرِہٖ ؕ وَ یُمۡسِکُ السَّمَآءَ اَنۡ تَقَعَ عَلَی الۡاَرۡضِ اِلَّا بِاِذۡنِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ بِالنَّاسِ لَرَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ﴿۶۵﴾

۶۵۔ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے تمہارے لیے زمین کی ہر چیز کو مسخر کر دیا ہے اور وہ کشتی بھی جو سمندر میں بحکم خدا چلتی ہے اور اسی نے آسمان کو تھام رکھا ہے کہ اس کی اجازت کے بغیر وہ زمین پر گرنے نہ پائے، یقینا اللہ لوگوں پر بڑا مہربان، رحم کرنے والا ہے۔

65۔ آسمان سے مراد وہ سب اجرام فلکی ہو سکتے ہیں جو فضاؤں میں معلق ہیں۔ اِلَّا بِاِذۡنِہٖ میں ممکن ہے وہ اجرام مراد ہوں جو روزانہ لاکھوں کی تعداد میں زمین کی طرف آتے ہیں، فضا میں پاش پاش ہو جاتے ہیں اور ان کے ذرات زمین پر گرتے ہیں۔