ثُمَّ لۡیَقۡضُوۡا تَفَثَہُمۡ وَ لۡیُوۡفُوۡا نُذُوۡرَہُمۡ وَ لۡیَطَّوَّفُوۡا بِالۡبَیۡتِ الۡعَتِیۡقِ﴿۲۹﴾

۲۹۔ پھر وہ اپنا میل کچیل دور کریں اور اپنی نذریں پوری کریں اور اللہ کے قدیم گھر کا طواف کریں۔

29۔ دوران حج کی پابندیاں قربانی کے بعد ختم ہو جاتی ہیں۔ آپ احرام کھول لیں، حجامت کرائیں، نہا دھو کر میل کچیل دور کریں۔ صرف عورتیں ابھی حرام ہیں۔ طواف النسآء کے بعد عورتیں بھی حلال ہو جائیں گی۔

وَ لۡیُوۡفُوۡا :طواف کریں۔ اس طواف سے طواف الزیارۃ مراد لیا جاتا ہے۔ ائمہ اہل بیت علیہم السلام کے نزدیک اس طواف سے مراد طواف نساء ہے 1 ؎ جو طواف الزیارۃ کے بعد بجا لایا جاتا ہے، فقہ جعفریہ کے مطابق طواف نساء سے پہلے عورتیں حلال نہیں ہوتیں۔(1 ؎ الکافی 4 :513 باب طواف النسآء)