یَدۡعُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَا یَضُرُّہٗ وَ مَا لَا یَنۡفَعُہٗ ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الضَّلٰلُ الۡبَعِیۡدُ ﴿ۚ۱۲﴾

۱۲۔ یہ اللہ کے سوا ایسی چیز کو پکارتا ہے جو اسے نہ ضرر دے سکتی ہے اور نہ اسے فائدہ دے سکتی ہے، یہی تو بڑی کھلی گمراہی ہے۔

12۔ 13 پہلی آیت میں فرمایا: ان کے معبود نہ ضرر دے سکتے ہیں نہ فائدہ۔ دوسری آیت میں فرمایا: ان کا ضرر فائدہ سے زیادہ قریب ہے۔ یعنی ضرر زیادہ ہے۔ جواب یہ ہے کہ خود بے جان بت نہ ضرر دے سکتے ہیں نہ فائدہ۔ ان دونوں باتوں کی ان میں صلاحیت نہیں ہے۔ جبکہ دوسری آیت کا مطمح نظر یہ ہے کہ خود بتوں سے قطع نظر، بتوں کی پرستش میں ضرر ہے۔ لہٰذا پہلی آیت کی نظر خود بتوں کی طرف ہے۔ دوسری آیت کی نظر پرستش کی طرف ہے۔