وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ عَاصِفَۃً تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖۤ اِلَی الۡاَرۡضِ الَّتِیۡ بٰرَکۡنَا فِیۡہَا ؕ وَ کُنَّا بِکُلِّ شَیۡءٍ عٰلِمِیۡنَ﴿۸۱﴾

۸۱۔ اور سلیمان کے لیے تیز ہوا کو (مسخر کیا) جو ان کے حکم سے اس سرزمین تک چلتی تھی جسے ہم نے بابرکت بنایا تھا اور ہم ہر چیز کا علم رکھنے والے ہیں۔

81۔ ممکن ہے حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے تسخیر ہوا، جہاز رانی میں ہوئی ہو، کیونکہ اس زمانے میں بحری جہاز کا انحصار صرف ہوا پر تھا اور ممکن ہے کہ وہ دوش ہوا پر سفر کرتے ہوں۔