بَلۡ نَقۡذِفُ بِالۡحَقِّ عَلَی الۡبَاطِلِ فَیَدۡمَغُہٗ فَاِذَا ہُوَ زَاہِقٌ ؕ وَ لَکُمُ الۡوَیۡلُ مِمَّا تَصِفُوۡنَ﴿۱۸﴾

۱۸۔ بلکہ ہم باطل پر حق کی چوٹ لگاتے ہیں جو اس کا سر کچل دیتا ہے اور باطل مٹ جاتا ہے اور تم پر تباہی ہو ان باتوں کی وجہ سے جو تم بناتے ہو۔

18۔ حق اسے کہتے ہیں جو ثبات رکھتا ہو اور جو ثبات نہیں رکھتا وہ باطل ہے۔ مثلاً آپ کی بات امر واقع کے مطابق ہے تو واقع کو حق اور آپ کی بات کو سچ کہتے ہیں۔ اگر آپ کی بات امر واقع کے مطابق نہیں ہے تو آپ کی بات کو جھوٹ اور غیر واقع کو باطل کہتے ہیں۔ لہذا حق اور باطل وجود و عدم کی طرح ہے۔ حق وجود کا نام ہے اور باطل نابودی کا نام ہے۔