بَلۡ قَالُوۡۤا اَضۡغَاثُ اَحۡلَامٍۭ بَلِ افۡتَرٰىہُ بَلۡ ہُوَ شَاعِرٌ ۚۖ فَلۡیَاۡتِنَا بِاٰیَۃٍ کَمَاۤ اُرۡسِلَ الۡاَوَّلُوۡنَ﴿۵﴾
۵۔ بلکہ وہ کہتے ہیں: یہ (قرآن) تو پریشان خوابوں کا ایک مجموعہ ہے بلکہ یہ اس کا خود ساختہ ہے بلکہ یہ تو شاعر ہے ورنہ یہ کوئی معجزہ پیش کرے جیسے پہلے انبیاء (معجزوں کے ساتھ) بھیجے گئے تھے۔
5۔ مشرکین نبوت کو تسلیم ہی نہیں کرتے، وہ سابقہ انبیاء کو بھی نہیں مانتے تو یہاں پر کیسے کہ دیا کہ سابقہ انبیاء کی مانند معجزے پیش کرو؟
جواب یہ ہے کہ مشرکین کا مؤقف اگرچہ یہ تھا کہ نبوت کا سرے سے وجود نہیں ہوتا، تاہم اگر کوئی وجود ہوتا ہے تو سابقہ انبیاء کی طرح تو ہونا چاہیے۔ آپ کے پاس تو اتنا معجزہ بھی نہیں ہے۔
اگلی آیت میں جواب فرمایا:سابقہ امتوں کو معجزات دیے مگر وہ ایمان نہیں لائے تو کیا تم ایمان لاؤ گے؟ معجزہ تلاش حق کے لیے دلیل و حجت مانگنے والوں کو دکھایا جاتا ہے۔ حق سے فرار کا بہانہ تلاش کرنے والوں کو اتمام حجت کے بعد ہر مطالبے پر معجزہ پیش نہیں کیا جاتا۔