وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡہُمۡ زَہۡرَۃَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۬ۙ لِنَفۡتِنَہُمۡ فِیۡہِ ؕ وَ رِزۡقُ رَبِّکَ خَیۡرٌ وَّ اَبۡقٰی ﴿۱۳۱﴾

۱۳۱۔ اور (اے رسول) دنیاوی زندگی کی اس رونق کی طرف اپنی نگاہیں اٹھا کر بھی نہ دیکھیں جو ہم نے آزمانے کے لیے ان میں سے مختلف لوگوں کو دے رکھی ہے اور آپ کے رب کا دیا ہوا رزق بہتر اور زیادہ دیرپا ہے۔

131۔ دنیاوی زندگی کی رونق اور آسائشیں اس قابل نہیں ہیں کہ آپ کی نگاہ میں ان کے لیے کوئی وقعت ہو۔ یہ خیال نہ ہو کہ ان پر اللہ کی طرف سے فیاضی ہو رہی ہے اور مسلمانوں کو محروم رکھا جا رہا ہے بلکہ یہ آسائشیں ان کے لیے آزمائش ہیں، جو ان کے لیے باعث عذاب و موجب ہلاکت ہوں گی۔ اس کے مقابلے میں جو رزق آپ کو حاصل ہے یعنی ایمان کی حلاوت اور ذکر خدا کی دولت بہتر اور پائیدار ہے۔