لَقَدۡ اَحۡصٰہُمۡ وَ عَدَّہُمۡ عَدًّا ﴿ؕ۹۴﴾

۹۴۔ بتحقیق اس نے ان سب کا احاطہ کر رکھا ہے اور انہیں شمار کر رکھا ہے۔

94۔ اَحۡصٰہُمۡ یعنی کائنات کی تمام موجودات اللہ کی بندگی میں ہونے کے اعتبار سے اللہ کی مملوک اور مالک کے قبضے میں ہیں، جس سے نکلنے کی کوئی صورت نہیں ہے اور گھیرے اور احاطے میں رکھنے کا مطلب یہی ہے کہ وہ اللہ کی بندگی کے گھیرے سے نہیں نکل سکتیں۔

وَ عَدَّہُمۡ اور یہ امکان بھی نہیں ہے کہ کوئی اللہ کی نظر سے اوجھل ہو جائے۔ ہر موجود اللہ کی کتاب تکوین میں شمار شدہ اور ثبت شدہ ہے۔