کَلَّا ؕ سَنَکۡتُبُ مَا یَقُوۡلُ وَ نَمُدُّ لَہٗ مِنَ الۡعَذَابِ مَدًّا ﴿ۙ۷۹﴾

۷۹۔ ہرگز نہیں، جو کچھ یہ کہتا ہے ہم اسے لکھ لیں گے اور ہم اس کے عذاب میں مزید اضافہ کر دیں گے۔

79۔ سَنَکۡتُبُ مَا یَقُوۡلُ : اللہ کی طرف سے ضبط تحریر میں لانے کا مطلب یہ ہے کہ مجرم کا جرم علم خدا میں ثبت ہو جاتا ہے اور جو علم خدا میں ثبت ہو جائے اس میں بھول چوک ممکن نہیں ہے۔ جیسا کہ کسی مطلب کو ضبط تحریر میں لانے سے بھول چوک اور اشتباہ کا امکان کم ہو جاتا ہے۔