وَ اِنۡ مِّنۡکُمۡ اِلَّا وَارِدُہَا ۚ کَانَ عَلٰی رَبِّکَ حَتۡمًا مَّقۡضِیًّا ﴿ۚ۷۱﴾

۷۱۔ اور تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہو گا جو جہنم پر وارد نہ ہو، یہ حتمی فیصلہ آپ کے رب کے ذمے ہے۔

71۔ بعض روایات کے مطابق اس سے مراد حضور اور مشاہدہ ہے جیسا کہ آیت 68 میں مذکور ہے اور بعض دوسری روایات کے مطابق داخل ہونا مراد ہے۔ لیکن مؤمنین کے لیے اس آتش میں ٹھنڈک اور سلامتی ہو گی جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لیے آتش نمرود تھی نیز یہ بات بھی بعید نہیں کہ اس سے مراد صراط ہو جو آتش جہنم پر سے گزرتی ہے اور یہ بھی روایت میں ہے کہ مؤمن کو جنت میں جانے سے پہلے ایک بار جہنم دکھا دی جائے گی اور کافر کو جہنم جانے سے پہلے ایک بار جنت دکھا دی جائے گی تاکہ مؤمن جنت کی نعمتوں کی قدر کرے اور کافر کے عذاب میں اضافہ ہو۔