لَا یَسۡمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغۡوًا اِلَّا سَلٰمًا ؕ وَ لَہُمۡ رِزۡقُہُمۡ فِیۡہَا بُکۡرَۃً وَّ عَشِیًّا﴿۶۲﴾

۶۲۔ وہاں وہ بیہودہ باتیں نہیں سنیں گے سوائے سلام کے اور وہاں انہیں صبح و شام رزق ملا کرے گا۔

62۔ جنت میں لغویات کا وجود نہ ہو گا۔ یہاں امن و سکون، کیف و سرور اور رضائے رب کے سائے میں ہر خواہش پوری ہو گی تو فضا سلام ہی سلام کی ہو گی۔

صبح و شام رزق میسر آنے کا مطلب یا تو یہ ہو سکتا ہے کہ رزق انہیں بغیر کسی تعطل کے ہمیشہ ملتا رہے گا یا اس سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ جنت کی زندگی میں سورج چاند نہ بھی ہوں، تاہم صبح و شام کے اوقات ہوں گے۔