وَ اِنَّ اللّٰہَ رَبِّیۡ وَ رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡہُ ؕ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور یقینا اللہ ہی میرا رب ہے اور تمہارا رب ہے پس اس کی بندگی کرو، یہی راہ راست ہے۔

36۔ اس آیہ مبارکہ میں فرمایا: چونکہ اللہ ہی رب ہے لہٰذا اسی کی عبادت کرو۔ اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ عبادت صرف رب کی ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم نے عبادت کی یہ تعریف اختیار کی ہے: کسی کی تعظیم اس عنوان سے کی جائے کہ وہ رب اور خالق ہے۔ لہٰذا اگر کسی کی تعظیم رب اور خالق کے عنوان سے نہ ہو تو یہ تعظیم عبادت اور شرک نہیں ہے۔