ذِکۡرُ رَحۡمَتِ رَبِّکَ عَبۡدَہٗ زَکَرِیَّا ۖ﴿ۚ۲﴾

۲۔ یہ اس رحمت کا ذکر ہے جو آپ کے رب نے اپنے بندے زکریا پر کی تھی۔

2۔ اس آیت میں اس بات پر روشنی ڈالی جا رہی ہے کہ اللہ اپنے صالح بندوں کی خواہش کس طرح پوری کرتا ہے۔ اگر بندہ خلوص دل سے اللہ سے اپنی ساری امیدیں وابستہ کرتا ہے تو ظاہری وسائل کے فقدان کے باوجود اللہ تعالیٰ اسباب پیدا کرتا ہے۔ حضرت زکریا علیہ السلام خود بڑھاپے میں ہیں اور ان کی زوجہ پہلے ہی بانجھ ہیں۔