قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ یُوۡحٰۤی اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰـہُکُمۡ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ۚ فَمَنۡ کَانَ یَرۡجُوۡا لِقَآءَ رَبِّہٖ فَلۡیَعۡمَلۡ عَمَلًا صَالِحًا وَّ لَا یُشۡرِکۡ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖۤ اَحَدًا﴿۱۱۰﴾٪

۱۱۰۔ کہدیجئے: میں تم ہی جیسا ایک انسان ہوں مگر میری طرف وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود تو بس ایک ہی ہے لہٰذا جو اپنے رب کے حضور جانے کا امیدوار ہے اسے چاہیے کہ وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ ٹھہرائے۔

110۔ کہ دیجیے: میں تم جیسا انسان ہوں مِّثۡلُکُمۡ ہوں۔ جسمانی طور پر تم جیسا ہوں، ظاہر بین لوگوں کے لیے تم جیسا ہوں، تمہاری طرح مادی وسائل کو استعمال میں لاتا ہوں، کھاتا اور پیتا ہوں، سوتا ہوں، ازدواج کرتا ہوں اور اولاد رکھتا ہوں۔ تم مجھے دیگر انسانوں کی طرح چلتے، اٹھتے، بیٹھتے اور بات کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہو۔ ایک نامرئی وجود نہیں ہوں لیکن یُوۡحٰۤی اِلَیَّ مجھ پر وحی ہوتی ہے۔ میرے جس وجود پر وحی ہوتی ہے وہ تم جیسا نہیں ہے۔ یعنی میرا دل تمہارے دل کی طرح نہیں ہے۔ میرا دل مخزن راز خدا ہے نَزَّلَہٗ عَلٰی قَلۡبِکَ میری نگاہ بھی تمہاری نگاہوں کی طرح نہیں۔ مَا زَاغَ الۡبَصَرُ وَ مَا طَغٰی ۔ (نجم: 17)