ذٰلِکَ جَزَآؤُہُمۡ جَہَنَّمُ بِمَا کَفَرُوۡا وَ اتَّخَذُوۡۤا اٰیٰتِیۡ وَ رُسُلِیۡ ہُزُوًا﴿۱۰۶﴾

۱۰۶۔ ان کے کفر کرنے اور ہماری آیات اور رسولوں کا استہزا کرنے کی وجہ سے ان کی سزا یہی جہنم ہے۔

105۔ 106 جو لوگ بدترین خسارے میں ہیں، ان کے بارے میں بیان جاری ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو آیات الٰہی اور آخرت کا انکار کرتے تھے۔ آیات الہی میں آفاق و انفس کے ساتھ رسالت و نبوت بھی شامل ہیں جن کے یہ لوگ منکر ہیں۔ یعنی جو مطلوب تھا وہ کیا نہیں اور جو کیا وہ مطلوب نہ تھا۔ اس لیے حبط ہونا قدرتی بات ہے اور جب حبط ہو گا تو قدروں کے ترازو میں ان اعمال کا کوئی وزن نہ ہو گا۔