قُلۡ ہَلۡ نُنَبِّئُکُمۡ بِالۡاَخۡسَرِیۡنَ اَعۡمَالًا﴿۱۰۳﴾ؕ

۱۰۳۔ کہدیجئے: کیا ہم تمہیں بتا دیں کہ اعمال کے اعتبار سے سب سے نامراد کون لوگ ہیں؟

103۔ 104 سب سے زیادہ ناقابل تلافی خسارے میں وہ لوگ ہیں جو مرکب ضلالت میں ہیں۔ مرکب ضلالت کا مطلب یہ ہے کہ ایک تو وہ خود ضلالت میں ہیں، دوسرا یہ کہ وہ اپنی اس ضلالت کو درست کام سمجھتے ہیں۔ اس قسم کی گمراہی زیادہ خطرناک اور ہدایت سے دور ہوتی ہے۔ یہ بالکل جہل مرکب کی طرح ہے کہ ایک شخص ایک مطلب کو نہیں جانتا اور اپنے اس نہ جاننے کو بھی نہیں جانتا۔ ایسا شخص جاننے کی کوشش کبھی نہیں کرے گا۔ اس لیے اس گمراہی کو سب سے زیادہ نامراد قرار دیا ہے۔ چاہے وہ خوارج کی طرح عبادات بجا لائیں، نواصب کی طرح کلام اللہ کی تلاوت کریں، اہل شرک کی طرح بے جان چیزوں کی پوجا کریں، یہ سب اعمال جن کو وہ کار خیر سمجھ کر بجا لا رہے ہیں، عبث ثابت ہوں گے اور ثواب و نجات کے لیے ان کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی۔