قَالَ ہٰذَا فِرَاقُ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنِکَ ۚ سَاُنَبِّئُکَ بِتَاۡوِیۡلِ مَا لَمۡ تَسۡتَطِعۡ عَّلَیۡہِ صَبۡرًا﴿۷۸﴾

۷۸۔ انہوں نے کہا: (بس) یہی میری اور آپ کی جدائی کا لمحہ ہے، اب میں آپ کو ان باتوں کی تاویل بتا دیتا ہوں جن پر آپ صبر نہ کر سکے۔

78۔ اس تحقیقی و تدریسی سفر کا جاری رکھنا اب ممکن نہیں ہے، جسے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دوسرے سبق کے دوران ہی سمجھ لیا تھا۔

لیکن جدائی سے پہلے ان واقعات سے پردہ اٹھاؤں جن پر تجھے اور ہر چشم ظاہر بین کو اعتراض تھا اور ان میں مضمر ان رازوں کا انکشاف کروں جو نظام حیات کی بہتری کے لیے ضروری ہیں۔