اَلۡمَالُ وَ الۡبَنُوۡنَ زِیۡنَۃُ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۚ وَ الۡبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیۡرٌ عِنۡدَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَّ خَیۡرٌ اَمَلًا﴿۴۶﴾

۴۶۔ مال اور اولاد دنیاوی زندگی کی زینت ہیں اور ہمیشہ باقی رہنے والی نیکیاں آپ کے رب کے نزدیک ثواب کے لحاظ سے اور امید کے اعتبار سے بھی بہترین ہیں۔

46۔ اگر انسان مال و دولت کو ایک مقدس مقصد کے لیے ذریعہ نہ بنائے اور خود اسی کو مقصد قرار دے تو یہ صرف چند روزہ دنیوی زندگی کے لیے ایک عارضی زیب و زینت ہے، جبکہ نیکیاں ہمیشہ باقی رہنے والی ہیں۔

شیعہ و سنی مآخذ میں کثرت سے یہ روایت ملتی ہے کہ باقیات صالحات سے مراد تسبیحات اربعہ سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر ہیں۔ بعض دیگر روایات کے مطابق اس سے مراد نماز ہے۔ در حقیقت ان روایات میں باقیات صالحات کے اہم مصادیق کا ذکر ہے۔