ہُنَالِکَ الۡوَلَایَۃُ لِلّٰہِ الۡحَقِّ ؕ ہُوَ خَیۡرٌ ثَوَابًا وَّ خَیۡرٌ عُقۡبًا﴿٪۴۴﴾

۴۴۔ یہاں سے عیاں ہوا کہ اقتدار تو خدائے برحق کے لیے مختص ہے، اس کا انعام بہتر ہے اور اسی کا دیا ہوا انجام اچھا ہے۔

44۔ یہاں سے یعنی اس واقعہ یا مثال سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ کل کائنات میں اقتدار اعلیٰ اللہ کے پاس ہے۔ لِلّٰہِ الۡحَقِّ سے یہ بات واضح کرنا مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ کا اقتدار اعلیٰ ایک امر واقع اور حق و حقیقت پر مبنی ہے اور اس کے مقابلے میں آنے والی ہر چیز ایک سراب اور دھوکہ ہے۔ اگر کسی کو مال و دولت مل گئی ہے تو اس دولت کے حصول کے لیے درمیان آنے والے علل و اسباب سب اللہ کی طرف سے ہیں۔ ان علل و اسباب میں اللہ نے خاصیت ودیعت فرمائی ہے۔ اس طرح ہر زرّے پر اللہ کی ولایت اور حاکمیت قائم ہے۔ اگر ان علل و اسباب سے ان کی خاصیتیں سلب ہو جائیں تو کوئی طاقت نہیں جو ان کو یہ سلب شدہ خاصیت واپس دلا دے۔