اَمۡ حَسِبۡتَ اَنَّ اَصۡحٰبَ الۡکَہۡفِ وَ الرَّقِیۡمِ ۙ کَانُوۡا مِنۡ اٰیٰتِنَا عَجَبًا﴿۹﴾

۹۔ کیا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ غار اور کتبے والے ہماری قابل تعجب نشانیوں میں سے تھے؟

9۔ اصحاب کہف کو چند سو سال سلائے رکھنا اللہ کی عظیم نشانیوں میں کوئی انوکھی بات نہیں، نہ ہی قدرت خدا کے لیے یہ کوئی مشکل کام ہے۔ کہف وسیع غار کے معنوں میں ہے او رقیم بمعنی مرقوم ہے۔ جیسے قتیل بمعنی مقتول آتا ہے۔ اس سے مراد وہ لوح ہے جس پر اصحاب کہف کے نام و نسب اور مختصر واقعہ درج تھا۔ اس لیے انہیں اَصۡحٰبَ الۡکَہۡفِ وَ الرَّقِیۡمِ کہا گیا۔