وَ قُلۡ لِّعِبَادِیۡ یَقُوۡلُوا الَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ ؕ اِنَّ الشَّیۡطٰنَ یَنۡزَغُ بَیۡنَہُمۡ ؕ اِنَّ الشَّیۡطٰنَ کَانَ لِلۡاِنۡسَانِ عَدُوًّا مُّبِیۡنًا﴿۵۳﴾

۵۳۔ اور میرے بندوں سے کہدیجئے: وہ بات کرو جو بہترین ہو کیونکہ شیطان ان میں فساد ڈلواتا ہے، بتحقیق شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔

53۔ خوش گفتاری کا اپنا اثر ہے۔ ایک مناسب اور برمحل جملہ انسان کی تقدیر بدل کر رکھ سکتا ہے اور ایک نامناسب جملہ ایک بڑے فساد کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ اچھی گفتگو سے محبت بڑھتی ہے اور بد کلامی سے دشمنی پیدا ہو جاتی ہے۔آیت کے سیاق سے معلوم ہوتا ہے کہ شیطان انسانوں میں بد کلامی کے ذریعے فساد کا بیج بوتا ہے۔