اِنَّ الۡمُبَذِّرِیۡنَ کَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّیٰطِیۡنِ ؕ وَ کَانَ الشَّیۡطٰنُ لِرَبِّہٖ کَفُوۡرًا﴿۲۷﴾

۲۷۔ فضول خرچی کرنے والے یقینا شیاطین کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔

27۔ اسراف اور تبذیر میں فرق یہ ہے کہ اگر خرچ کرنا بنیادی طور پر درست ہو، مگر ضرورت سے زیادہ خرچ کیا جائے تو یہ اسراف ہے اور اگر خرچ کرنا سرے سے درست ہی نہ ہو تو یہ تبذیر ہے، جیسے کتے اور بلی کو شوقیہ پالنا وغیرہ۔

مال اطاعت الہٰی کا بہترین ذریعہ ہے، اس ذریعے کا اتلاف تبذیر ہے اور شیطان کا بنیادی ہدف ذرائع کا اتلاف ہے، لہٰذا وہ لوگ جو ذرائع کو بے مقصد چیزوں پر خرچ کر کے تلف کر دیتے ہیں وہ عمل میں شیطان کے بھائی قرار پاتے ہیں۔