لَا تَجۡعَلۡ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ فَتَقۡعُدَ مَذۡمُوۡمًا مَّخۡذُوۡلًا﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بنا ورنہ تو مذموم اور بے یار و مددگار ہو کر بیٹھ جائے گا۔

22۔ اس کائنات کے سرچشمہ قوت کے ساتھ کسی ایسی چیز کو سرچشمہ طاقت قرار دیا جائے جس کی کوئی حقیقت نہ ہو تو یہاں دو باتیں اس کے لازمہ کے طور پر سامنے آتی ہیں: 1۔ یہ عمل خود اپنی جگہ ایک قابل مذمت ہے کہ ایک لاشیء کو خدائے قہار کے ساتھ شریک ٹھہرایا جائے 2۔ طاقت و قوت اور سرچشمہ فیض سے محرومی کا بھی سبب بنے گا۔ کیونکہ جب وہ ایک لا شیء کو سرچشمہ فیض قرار دیتا ہے تو اس کا لازمی نتیجہ محرومیت اور بے یار و مددگار رہنا ہے۔