عَسٰی رَبُّکُمۡ اَنۡ یَّرۡحَمَکُمۡ ۚ وَ اِنۡ عُدۡتُّمۡ عُدۡنَا ۘ وَ جَعَلۡنَا جَہَنَّمَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ حَصِیۡرًا﴿۸﴾

۸۔ امید ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم کرے گا اور اگر تم نے (شرارت) دہرائی تو ہم بھی (اسی روش کو) دہرائیں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لیے قید خانہ بنا رکھا ہے۔

8۔ اللہ کی رحمت میں دریغ نہیں ہے، صرف اس رحمت کے لیے اہل ہونا شرط ہے۔ اگر بنی اسرائیل توبہ و انابت کے ساتھ اپنے آپ کو رحمت خدا کا اہل بنا دیں تو اللہ ان پر رحم کرے گا۔ وہ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ ہے، لیکن جہاں اللہ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ ہے وہ شدید الانتقام بھی ہے کہ اگر تم نے پھر وہی سرکشی وہی نافرمانی وہی ظلم و بربریت کی روش اختیار کی تو ہم بھی وہی سلوک اختیار کریں گے کہ تم پھر قتل و اسیری اور ذلت و خواری سے دو چار ہو گے۔ ہمارے معاصر یہود انسان سوز جرائم کے ارتکاب کی پرانی روش پر گامزن ہیں۔ عُدۡتُّمۡ کا مرحلہ آگیا ہے اور ان شاء اللہ عنقریب وعدہ الہٰی کے مطابق عُدۡنَا کا مرحلہ آنے والا ہے۔